حکومت کے ذریعہ پیش کئے گئے بجٹ میں اقلیتوں کیلئے مختص کی جانے والی رقم میں خاطر خواہ کمی کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ حکومت کی جانب سے چلائی جا رہی کئی اسکیموں کیلئے کوئی رقم ہی مختص نہیں کی گئی ہے۔ اقلیتی رابطہ کمیٹی کا ناراضگی کا اظہار۔ ایک لاکھ کروڑ روپئے کی رقم مختص کرنے کا مطالبہ کیا
مرکزی حکومت کے ذریعہ ۲۰۲۴ء کے بجٹ میں وزارت اقلیتی امور کیلئے محض ۳؍ ہزار ۱؍ سو ۸۳؍ کروڑ ۲۴؍ لاکھ روپئے ہی مختص کئے گئے ہیں، جو کل بجٹ کا ۰۶۶۰ء۰ فیصدہے۔یہ رقم گذشتہ برسوں کے مقابلے میں کم ترہے۔۲۰۲۰-۲۱ء میں ۴؍ ہزار۸؍ سو ۱۰؍ کروڑ۷۷؍ لاکھ، جو ۲۰۲۲-۲۳ء میں بڑھ کر ۵؍ ہزار۲۰؍ کروڑ ہو گئی تھی، جبکہ گزشتہ سال۲۰۲۳-۲۴ء میں ۳؍ہزار ۹۷؍ کروڑ ۶۰؍لاکھ تھی۔اقلیتی رابطہ کمیٹی کے کنوینئر مجاہد نفیس نےاقلیتی امور کیلئے ۲۰۲۴-۲۵ء کے بجٹ پر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
ایک بیان میں نفیس نے کہا کہ ’’ یہ بجٹ مرکز کا اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک ظاہر کرتا ہے،حکومت نہیں چاہتی کہ ملک کی اقلیتیں ترقی کے راستے پر چل کر آگے بڑھیں، اقلیتی رابطہ کمیٹی اسے تفرقانہ بجٹ سمجھتی ہے اور یہ مطالبہ کرتی ہے کہ آبادی کے لحاظ سے پسماندہ معاشرے کو اوپر اٹھانے کیلئے خصوصی طور پر ۱؍ لاکھ کروڑ روپئے کی رقم مختص کرے ۔‘‘