افریقہخبریںدنیا

سوڈان کے فساد میں عام شہری خوفناک تشدد کا شکار ہیں: ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز

سوڈان کے فساد میں عام شہری خوفناک تشدد کا شکار ہیں: ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز

تین سوڈانیوں میں سے صرف ایک کو صحت کے مرکز تک رسائی حاصل ہے اور تنازعات والے علاقوں میں 70، 80 فیصد ہسپتال اب بھی بند ہیں۔
ڈاکٹر ود آؤٹ بارڈرز نے سوڈان کے بارے میں ایک رپورٹ 22 جولائی 2024 بروز پیر شائع کر کے کہا: سوڈان میں تشدد کی وجہ سے لگنے والے جسمانی اور ذہنی زخم صحت کے نظام کی تباہی اور بین الاقوامی انسانی احتساب کی کمی کے سبب مزید بڑھ گئے ہیں۔
اس رپورٹ میں عام شہریوں کے خلاف تشدد کی بڑی گنجائش کی اطلاع دی گئی اور کہا گیا کہ اس افریقی ملک میں لوگوں کو من مانی حملوں، قتل، تشدد اور جنسی تشدد کے خلاف تقریبا کوئی تحفظ نہیں ہے اور اس سلسلے میں انہوں نے سوڈانی فوج اور ریپڈ سپورٹ ملیشیا دونوں کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
سوڈان بھر میں زندگی بچانے والی طبی دیکھ بھال تک لوگوں کی رسائی قلت، وسیع پیمانے پر رکاوٹوں اور طبی آلات کی لوٹ مار، عدم تحفظ، مریضوں اور طبی عملے پر حملوں کے ساتھ ساتھ صحت کی بنیادی ڈھانچے کو پہنچنے والے نقصان سے شدید متاثر ہوئی ہے۔


ڈاکٹرز وداؤٹ بارڈرز نے سوڈان کی مسلح افواج اور ملیشیا پر انسانی زندگی اور بین الاقوامی قانون کی صاف نظر انداز کی تیزی سے حمایت کا الزام لگایا ہے۔
ڈاکٹرز وداؤٹ بارڈرز نے اس بات پر زور دیا کہ جن کیمپوں اور جگہوں پر پناہ گزینوں اور بے گھر افراد نے حفاظت کے لئے پناہ لی ہے وہاں مریضوں نے شہریوں کے خلاف غیر انسانی سلوک اور مسلح تشدد کی ہولناک کہانیاں سنائی ہیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button