اسلامی دنیامقالات و مضامینمقدس مقامات اور روضے

شہرت و مقبولیت امام حسین علیہ السلام کی عطا ہے

شہرت و مقبولیت امام حسین علیہ السلام کی عطا ہے

ایران کے معروف عالم و مبلغ اور خطیب حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ احمد کافی رحمۃ اللہ علیہ سے پوچھا گیا: آپ نہ مجتہد ہیں اور نہ ہی مرجع تقلید پھر کیسے اس قدر مشہور و مقبول ہیں؟
مرحوم کافی نے جواب دیا: یہ امام حسین علیہ السلام کی عنایت ہے، جب پہلوی حکومت کی طرف سے مجھے تہران سے گرفتار کر کے کرمانشاہ لے گئے تو ایک رات مجھے ایک کھنڈر میں رکھا گیا، جہاں میرا دل دہل گیا اور میں دل کا مریض ہو گیا۔

چند دن کے بعد تہران واپس آیا تو حجۃ الاسلام والمسلمین آقاے فلسفی مرحوم کی خدمت میں حاضر ہوا، انہوں نے میری خیریت پوچھی تو میں نے عرض کیا: قلبی بیماری کا شکار ہوں۔ انہوں نے فرمایا: اپنا پاسپورٹ دیں تاکہ آپ کے لئے ویزہ حاصل کر لیا جائے، اور آپ باہر جا کر اپنے قلب کا علاج کرا کر صحتیاب ہو جائیں۔ میں نے عرض کیا: اگر باہر کا ویزہ ہی لینا ہے تو ایک ویزہ لے لیں کہ ہم کربلا میں اصلی طبیب اپنے مولا و آقا سید الشہداء ابا عبداللہ الحسین علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوں اور اپنے ولی نعمت سے شفا حاصل کریں،

ویزہ ملنے کے بعد ہم کربلا میں امام حسین علیہ السلام کے روضہ پر حاضر ہوئے، زیارت کی اور وہاں کے خادم سے پوچھا: جناب عالی! حرم میں کس دن نظافت اور صفائی ہوتی ہے؟ انہوں نے کہا: فلاں شب۔ میں نے پوچھا اپنے ساتھ عطر یا گلاب لانے کی ضرورت ہے؟ انہوں نے کہا نہیں۔ میں اس شب میں روضہ مبارک پر حاضر ہوا، روضہ مبارک کی نظافت میں مصروف تھا کہ اچانک منقلب ہو گیا اور سمجھ گیا کہ آقا حسین علیہ السلام ہم پر کوئی عنایت کرنا چاہتے ہیں، سمجھ گیا کہ وہ کچھ ہمیں دینا چاہتے ہیں، تیزی سے ضریح مبارک کی جانب بڑھا اور ضریح سے لپٹ گیا، پس وہ جو عطا کرنا چاہتے تھے عطا کیا اور اس شب کے بعد میں مشہور و معروف ہو گیا۔‌

متعلقہ خبریں

Back to top button