ہندوستان؛ قدیم روایتی انداز میں بڑا امام باڑہ لکھنؤ سے برآمد ہوا شاہی مہندی کا جلوس
شیعہ ریاست اودھ کے تیسرے بادشاہ محمد علی شاہ جنہوں نے لکھنو کا تاریخی چھوٹا امام باڑہ تعمیر کرایا تھا، کا قائم کردہ شاہی جلوس مہندی قدیم روایتی انداز میں 7 محرم کو مغربین بعد حسینیہ آصفی سے برآمد ہوا۔
جلوس میں شامل ماتمی بینڈوں سے جناب قاسم کی مہندی کے نوحے وہ مرثیے کی دھنیں جلوس میں شامل عقیدت مندوں کو بے قرار کر رہی تھی، جلوس سے قبل منعقد مجلس کو مولانا محمد علی حیدر نقوی نے خطاب کیا، جس کے بعد شاہی شان و شوکت کے ساتھ جلوس بڑا امام باڑہ سے برآمد ہوا۔
جلوس میں شاہی باجے پر ماتمی دھن عقیدت مندوں کو سوگوار کر رہی تھی، جس کے پیچھے ہاتھی، اونٹوں پر شاہی نشان جس میں تاج، مچھلی، شیردہاں، چاند سورج اور سیاہ نشان لئے لوگ بیٹھے تھے۔ اس کے پیچھے ماتمی بینڈ اور رنگ برنگی جھنڈیاں لئے لوگ چل رہے تھے، جلوس میں چاندی کے بلم اور برچھی، مہدی کی آرائش لالٹین، بڑے بڑے کونڈوں اور تھالوں میں میوے اور پھل، سجاوٹ کا سامان، مہندی کا سامان لئے لوگ چل رہے تھے، جلوس میں حضرت عباس علیہ السلام کا علم، شبیہ تابوت، ذوالجناح اور اس کے پیچھے انجمنیں نوحہ خوانی اور سینہ زنی کر رہی تھیں۔
شاہی مہندی کا جلوس آصفی امام باڑے سے برآمد ہو کر دیر رات چھوٹا امام باڑہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔ جلوس میں ہزاروں کی تعداد میں عقیدت مندوں نے شرکت کی۔