صوبہ کربلا کے گورنر نے روز عاشورا کی عزاداری کے پیش نظر صوبہ کے سرکاری اداروں کی ضروری تیاریوں کی خبر دی اور شعائر حسینی کو نقصان پہنچانے سے باخبر کیا۔
ہمارے ساتھی رپورٹر نے اس سلسلہ میں رپورٹ تیار کی ہے جس پر توجہ دیں۔
صوبہ کربلا کے گورنر نصیف الخطابی نے روز عاشورا کی عزاداری کے پروگراموں کی تمام تیاریاں مکمل ہونے کی خبر دیتے ہوئے بتایا: توقع ہے کہ محرم کے پہلے دس دنوں میں 60 لاکھ زائرین کربلا آئیں۔
شیعہ خبر رساں ایجنسی کے مطابق الخطابی نے ایک پریس کانفرنس میں ماہ محرم کے آغاز سے قبل وزیر داخلہ اور مشترکہ آپریشنز کمانڈ اور دیگر سیکیورٹی اداروں کے ساتھ گورنریٹ کی میٹنگ کا ذکر کرتے ہوئے بتایا: ایام محرم اور عاشورا کی عزاداری کے پروگراموں کے لئے تمام ضروری سیکیورٹی اور خدمات کی تیاریاں 10 محرم تک کی مکمل کر لی گئی ہیں۔
صوبہ کربلا کے گورنر نے یہ بھی بتایا: امام حسین علیہ السلام کی زیارت ریڈ لائن ہے، جس میں کسی بھی منحرف خیالات والوں، زائرین کے امن کو برباد کرنے یا شعائر حسینی کو نقصان پہنچانے والوں کے لئے کوئی گنجائش نہیں ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہم ایسی کسی بھی حرکت کا مقابلہ کرنے کو تیار ہیں اور جیسے ہی کوئی امن و امان میں خلل ڈالنے والا یا منحرف افکار پھیلانے والا داخل ہوگا تو براہ راست اس پر فوری ضروری کاروائی ہوگی۔
صوبہ کربلا کے گورنر نے اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ زائرین کو خدمات فراہم کرنے کے تمام مراحل مکمل طور پر تیار ہیں، بتایا: ہمیں امید ہے عاشورا کے دنوں میں 60 لاکھ سے زائد زائرین کربلا آئیں گے۔
انہوں نے بتایا: عاشورا کی زیارت کی تیاری کے مکمل ہونے کے بعد زیارت اربعین کی ابتدائی تیاریاں انجام دی جا رہی ہیں جو پچھلے سال سے زیادہ وسیع ہوگی۔
صوبہ کربلا کے گورنر نے کہا: گزشتہ سال زیارت اربعین کے موقع پر زائرین کی تعداد 23 ملین تھی اور اس بات پر زور دیا کہ اس زیارت کو زیادہ تعداد کے پیش نظر وسیع پیمانے پر منعقد کرنے کے لئے ضروری تیاریاں کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا: اس سلسلے میں تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں اور خدمات کے منصوبوں کا جائزہ لیا جا چکا ہے اور کربلا گورنریٹ، صوبے کی عوام، حسینی فلاحی موکب، روضہ امام حسین علیہ السلام اور روضہ حضرت عباس علیہ السلام کو زائرین کی بہترین خدمت کے لئے ضروری تعاون اور آپسی ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔
انہوں نے وضاحت کی: موسم کا درجہ حرارت اس پروگرام کے لئے ایک بڑا چیلنج ہے اور ہمیں زائرین کی حفاظت کے لئے مزید خدمات اور طریقہ کار فراہم کرنا ہوگا اور اس سلسلے میں اقدامات بھی کئے گئے ہیں۔
الخطابی نے اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: تمام متعلقہ ادارے اپنی سرگرمیاں مکمل ہم آہنگی کے ساتھ انجام دے رہے ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ یہ پروگرام بغیر کسی پریشانی اور مکمل حفاظت کے ساتھ انجام دیا جائے گا، انہوں نے زائرین کرام کے آرام اور حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے لاجسٹک اور سیکورٹی چیلنجز کا سامنا کرنے کے لئے مشترکہ کوششوں کی اہمیت پر زور دیا۔