اسلامی دنیاخبریںدنیاعراق

عراقی عدالت نے ابوبکر البغدادی کی اہلیہ کو سزائے موت سنا دی۔

عراق کی فوجداری عدالت میں ابوبکر البغدادی کی اہلیہ کو شدت پسند سنی گروپ داعش کے ساتھ تعاون کرنے اور ایزدی خواتین کو ان کے گھر میں قید کرنے کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی۔

ذیل میں اس سلسلہ میں ہمارے ساتھی رپورٹر کی تیار کردہ رپورٹ پر توجہ دیں۔

عراقی عدلیہ نے اعلان کیا کہ شدت پسند سنی گروپ داعش کے سابق سربراہ ابوبکر البغدادی کی اہلیہ کو سزائے موت سنائی گئی ہے۔

ترکی میں اسماء فوزی محمد الکبیسی کی گرفتاری اور عراق منتقلی کے پانچ سال بعد بدھ 10 جولائی کو شدت پسندوں کے سابق رہنما ابوبکر البغدادی کی اہلیہ کے لئے داعش کے ساتھ تعاون کرنے کے سبب سزائے موت کا حکم جاری کیا گیا۔

عراقی عدالتی نظام نے تصدیق کی ہے کہ یہ خاتون اب عراقی حکومت کی تحویل میں ہے۔

48 سالہ اسماء فوزی محمد الکبیسی جس کی کنیت ام حذیفہ ہے، وہ داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی کی پہلی بیوی ہے۔

وہ 1976 میں ایک عراقی گھرانے میں پیدا ہوئی اور 1999 میں ابوبکر البغدادی سے شادی کی۔ 2012 میں وہ شام کے شہر ادلب کے نواحی علاقے میں داعش کے رہنما کے ساتھ رہی اور پھر 2014 میں شام کے شہر رقہ میں رہی، جو اس وقت شام میں داعش کا مرکزی اڈہ تھا۔

ابوبکر البغدادی کی اہلیہ پر عدالت میں ایزدی خواتین کو اغوا کرنے اور انہیں گھر میں نظر بند کرنے میں آئی ایس آئی ایس کے بنیاد پر سنی گروپ کے ساتھ تعاون کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

اسماء الکبیسی نے خود کو آئی ایس آئی ایس کا شکار بتایا ہے اور اس گروپ کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے اپنے اوپر لگے الزامات کی تردید کی ہے۔

بی بی سی سے ایک انٹرویو میں اس نے دعوی کیا کہ وہ اپنے شوہر سے فرار ہونے کی کوشش کر رہی تھی اور آئی ایس آئی ایس کے مظالم میں ملوث ہونے کی تردید کی۔ تا ہم ایزدیوں نے اس کے خلاف ایزدی لڑکیوں کے اغوا اور کنیزی میں ملوث ہونے کی شکایت درج کرائی اور اس کے لئے سزائے موت کا مطالبہ کیا، ایک ایزدی لڑکی نے، جس کی بہن آئی ایس آئی ایس کے ہاتھوں پکڑی گئی تھی، نے ایک میڈیا انٹرویو میں اس بات پر زور دیا کہ بغدادی کی یہ بیوی ہر چیز کی ذمہ دار تھی۔

اس نے اس بات پر زور دیا کہ ایزدی خواتین کو اس کی اور اس کے شوہر کی خدمت کے لئے اغوا کیا گیا تھا، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اپنے گھروں کو لوٹتے والے دیگر متاثرین کی گواہی اس کی بہن کی کہانی سے ملتی جلتی ہے اس ایزدی خاتون نے کہا کہ ابوبکر البغدادی کی بیوی بھی اپنے شوہر کی طرح ایک مجرم ہے۔

ابوبکر البغدادی جس کا اصلی نام ابراہیم عواد بدری قریشی تھا، داعش گروپ کا خود ساختہ رہنما تھا جس نے عراق، شام، لیبیا اور افغانستان کے علاقوں پر قبضہ کیا تھا۔

دنیا بھر میں بہت سے شدت پسند سنیوں نے اس کا ساتھ دیا جس کے نتیجے میں اس گروہ کے ہاتھوں ہزاروں عام شہری خصوصا شیعہ قتل ہوئے۔ اکتوبر 2019 میں امریکہ نے شمالی مغربی شام میں ایک رات کے ڈرون حملے میں ابوبکر البغدادی کی ہلاکت کا اعلان کیا اور بتایا کہ شدت پسند سنی گروپ کا رہنما اس کاروائی میں اپنی کئی بیویوں اور رشتہ داروں کے ساتھ مارا گیا

متعلقہ خبریں

Back to top button