5 محرم الحرام! کاروان حسینی پر پانی بند کرنے کا حکم
5 محرم الحرام سن 61 ہجری وہ دن تھا جب کربلا کے حالات نے آہستہ آہستہ جنگ کا ماحول اختیار کر لیا۔ کوفہ سے تازہ دم فوجی دستوں کی آمد سے دشمن کے لشکر میں جنگ کے ماحول میں اضافہ ہو گیا تھا۔ تازہ دم 4 ہزار کا لشکر کربلا میں داخل ہوا۔ عبید اللہ ابن زیاد نے عمر ابن سعد کو نواسہ رسول امام حسین علیہ السلام سے جنگ کی ترغیب کی خاطر اسے کشمکش میں مبتلا کرتے ہوئے 4 ہزار فوجیوں کو کربلا بھیجا تاکہ وہ لوگ عمر ابن سعد کی رکاب میں امام حسین علیہ السلام سے جنگ کریں۔ حر بن یزید ریاحی کے ہمراہ ایک ہزار فوجی اور عمر ابن سعد کے ساتھ چند ہزار فوجی کربلا میں تھے کہ ان 4 ہزار فوجیوں کی آمد سے دشمن کے فوجیوں کی تعداد تقریبا 10 ہزار ہو گئی۔ یہ دل کے اندھے اور دنیا طلب اپنے امام وقت کے سامنے مسلح ہو کر اس بے آب و گیاہ صحرا میں انہیں قتل کی دھمکیاں دینے لگے۔ امام حسین علیہ السلام کی مدد کی خاطر کربلا کا راستہ بند ہو گیا۔ اس دن عبید اللہ ابن زیاد نے زحر بن قیس نامی شخص کو پانچ سو فوجیوں کے ساتھ راہ کربلا پر مامور کیا تاکہ امام حسین علیہ السلام کا کوئی چاہنے والا ان کی مدد کے لئے کربلا نہ پہنچ سکے۔ 5 محرم الحرام سن 61 ہجری کو امام حسین علیہ السلام پر پانی بند کرنے کا حکم دیا گیا۔ عبید اللہ ابن زیاد نے عمر ابن سعد کو خط لکھا کہ امام حسین علیہ السلام پر پانی بند کر دو کہ ان کو ایک قطرہ پانی بھی پینے کو نہ ملے یہاں تک کہ وہ یزید بن معاویہ اور عبید اللہ ابن زیاد کی بیعت کریں یا قتل ہو جائیں۔ اس دن امام حسین علیہ السلام نے اپنے اصحاب سے گفتگو کی اور ان کے سامنے صورتحال کو واضح کر دیا۔