اقوام متحدہ کے امدادی اداروں نے بتایا ہے کہ غزہ میں ہسپتالوں پر بوجھ، بڑھتی گرمی، بھوک اور نکاسی آب کی بنیادی سہولیات کے فقدان سے لوگوں کی زندگیاں مہلک خطرات سے دوچار ہیں جو پہلے ہی متواتر بمباری کا سامنا کر رہے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ترجمان طارق جاساروک نے جنیوا میں صحافیوں کو غزہ کے طبی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ گذشتہ دنوں 34 افراد خوراک اور پانی کی قلت کے باعث جاں بحق ہو چکے ہیں۔
گزشتہ ہفتہ شمالی غزہ کے کمال عدوان ہسپتال میں ہی 60 ایسے مریض لائے گئے جو شدید غذائی قلت کا شکار تھے۔