Jannah Theme License is not validated, Go to the theme options page to validate the license, You need a single license for each domain name.
اسلامی دنیاخبریںدنیایمن

ورلڈ فوڈ پروگرام: یمن میں قحط کا غلبہ، آدھے سے زیادہ گھرانوں کے پاس کفایت بھر کھانا نہیں۔ 

یمن کو بے مثال بھوک کا سامنا اور آدھے سے زیادہ خاندانوں کے پاس کھانے کے لئے مناسب مقدار میں کھانا نہیں ہے۔

ورلڈ فوڈ پروگرام نے یہ بتاتے ہوئے عالم برادری، امدادی اداروں اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے یمن کے متاثر لوگوں کی مدد کا مطالبہ کیا ہے۔

ہمارے ساتھی رپورٹر نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں یمن کی افسوسناک صورتحال پر روشنی ڈالی ہے جسے ہم دیکھتے ہیں۔

ورلڈ فوڈ پروگرام نے اعلان کیا کہ یمن کے آدھے سے زیادہ گھرانوں کے پاس مناسب مقدار میں خوراک نہیں ہے کیونکہ خراب معاشی حالات اور حوثیوں کے نام سے جانی جانے والی شیعہ زیدی ملیشیا کے زیر کنٹرول شمالی یمن میں لاکھوں لوگ خوراک سے محروم ہیں۔

ورلڈ فوڈ پروگرام نے اپنے تازہ ترین نتائج میں کہا شدید خوراک کی کمی شمالی یمن کے کچھ حصوں میں اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے جن میں الجوف، البادیہ، حجہ، عمران اور الحدیدہ شامل ہیں۔

ورلڈ فوڈ پروگرام نے ماہ دسمبر میں شمالی یمن کے لئے خوراک کی امداد کو بجٹ کی رکاوٹوں اور حوثیوں کے نام سے مشہور زیدی شیعہ ملیشیا کے حکام کے ساتھ پروگرام کے پیمانے کو کم کرنے پر معاہدے کی کمی کے سبب روک دیا تھا۔‌

اس بین الاقوامی ادارہ نے یہ بھی بتایا کہ یمن کا جنوبی حصہ جس پر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حکومت کا کنٹرول ہے، وہاں سب سے زیادہ خوراک کی کمی کا سامنا ہے۔

اقوام متحدہ کے اس ادارہ نے کچھ عرصہ قبل بھی باخبر کیا تھا کہ انسانی بنیادوں پر اقدامات کے لئے فوری اور کافی مالی وسائل کی کمی لاکھوں یمنیوں کو خوراک کے عدم تحفظ میں مزید اضافہ کر کے مزید خطرے میں ڈال دے گی۔

ورلڈ فوڈ پروگرام نے چینی، سبزیوں اور پھلوں کی قیمتوں میں اضافہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا۔ مئی میں یمن بھر کے بازاروں میں ضروری اشیائے خورد و نوش دستیاب تھے لیکن انتہائی کمزور طبقہ انہیں خریدنے سے قاصر تھا۔

واضح رہے کہ یمن میں انسانی تباہی کے واقعات کے باعث بین الاقوامی اداروں کی جانب سے شدید انتباہ دیا گیا تھا، جن میں اسلامک ریلیف سوسائٹی، آکسفام، چلڈرن پروٹیکشن ارگنائزیشن، اور متعدد دیگر انسانی تنظیموں نے انسانی ہمدردی کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا تھا،

کچھ رپورٹس کے مطابق یمن میں زیادہ تر گھرانوں کو روزانہ صرف ایک وقت کا کھانا ملتا ہے اور دنیا کے اس حصہ میں بھوک کا ایک تباہ کن بحران ابھر رہا ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button