افریقہخبریںدنیا

کینیا : حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پڑے، سرکاری خرچ میں کمی کا فیصلہ

کینیا میں ٹیکس میں اضافہ کے خلاف عوام کے ملک گیر احتجاج کے آگے گھٹنے ٹیکتے ہوئے جمعہ کو صدر ولیم ریوتو نے سرکاری خرچ میں کمی اور ۳۷؍ سرکاری اداروں کو تحلیل کرنے کااعلان کیا۔

کینیا میں ٹیکس میں اضافہ کے خلاف عوام کے ملک گیر احتجاج کے آگے گھٹنے ٹیکتے ہوئے جمعہ کو صدر ولیم ریوتو نے سرکاری خرچ میں کمی اور ۳۷؍ سرکاری اداروں کو تحلیل کرنے کااعلان کیا۔ اس کے ساتھ ہی اپنے وزیروں اور اراکین پارلیمان کے تکبرانہ بیانات پر صدر ولیم روتو نے عوام سے معافی مانگی اور اعلان کیا کہ وہ اُن ’’بدمعاش‘‘ پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کریں گے جنہوں  نے مظاہروں کے دوران نہتے شہریوں پر فائرنگ کی۔ مظاہروں  میں خبر لکھے جانے تک ۳۹؍ افراد مارے گئے ہیں۔

لوگ ملک میں  نئے ٹیکس قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ مذکورہ قانون کو پارلیمنٹ کی منظوری ملنے کے بعد عوامی احتجاج کو دیکھتے ہوئے صدر روتو کو ان کے نفاذ کر روکنا پڑا۔ اب انہوں   نے سرکاری اخراجات میں بڑے پیمانے پر کٹوتیوں کا اعلان کر کیا ہے۔ مشیروں کی تعداد آدھی کرنے کے ساتھ ہی ۶۰؍سال کے سرکاری ملازمین کوبغیر کسی توسیع کے فوراً ریٹائرکرنے کا اعلان کیا۔ گاڑیوں کی سرکاری خریداری اور افسران کے غیر ضروری سفر پر بھی ایک سال کیلئے پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button