اقوام متحدہ کے ایک ادارہ نے ہندوستان سے کہا کہ وہ روہنگیا مسلمانوں کے خلاف نسلی امتیاز بند کرے
نسلی امتیاز کے خاتمے سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارہ نے ہندوستان سے مطالبہ کیا کہ وہ میانمار سے فرار ہونے والے روہنگیا مسلم اقلیت کے ارکان کی من مانی حراست کو روکے۔
ہمارے ساتھی رپورٹر نے اس سلسلہ میں رپورٹ تیار کی ہے جسے ہم دیکھتے ہیں۔
نسلی امتیاز کے خاتمے سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارہ نے ہندوستان سے مطالبہ کیا کہ وہ میانمار سے فرار ہونے والے روہنگیا مسلم اقلیت کے ارکان کی من مانی حراست کو روکے اور ان کی جبری ملک بدری اور میانمار واپس جانے سے باز رہے۔
اس ادارے نے اس بات پر زور دیا کہ متذکرہ افراد کو میانمار واپس بھیج کر ان پر انسانی حقوق کے قوانین اور ضوابط کی سنگین خلاف ورزیوں کا انکشاف ہو سکتا ہے۔
اپنے بیان میں نسلی امتیاز کے خاتمے سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارہ نے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز اور نسل پرستانہ تقاریر کی رپورٹس پر تشویش کا اظہار کیا جن میں سیاست دانوں اور با اثر سماجی اور سیاسی شخصیات بھی شامل ہیں۔
مذکورہ ادارے نے ہندوستان سے مطالبہ کیا کہ وہ ان ماورائے قانونی کاروائیوں کی سختی سے مذمت کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ ان کی تحقیقات کی جائیں اور ان کے مرتکب افراد کو نسلی امتیاز کی تمام اقسام کے خاتمے کے بین الاقوامی کنونشن کے تحت مناسب سزا دی جائے۔
نسلی امتیاز کے خاتمے سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارہ نے اس بات پر زور دیا کہ وہ روہنگیا مسلمانوں کی بڑی پیمانے پر اور من مانی حراست کی رپورٹس، کہ جن میں نامناسب حالات میں بچے بھی شامل ہیں اور کچھ معاملات میں بغیر مناسب عمل یا قانونی مشاورت کے رسائی پر تشویش کا اظہار کرتا ہے۔
ادارہ نے 2018 اور 2022 کے درمیان جبری ملک بدری اور میانمار واپسی کے متعدد واقعات کے ساتھ ساتھ ہندوستان میں باقی رہ گئے روہنگیا مسلمانوں کی ملک بدری کے مسلسل خطرے کے بارے میں بھی تشویش کا اظہار کیا جو کہ
عدم تحفظ کے عالمی طور پر قبول شدہ اصول کے خلاف ہے۔
نسلی امتیاز کے خاتمے سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارہ نے ہندوستان سے مطالبہ کیا کہ وہ روہنگیا کی من مانی اجتماعی حراست کو ختم کرے، ایمیگریشن حراست کو صرف آخری حربے کے طور پر نافذ کرے وہ بھی کم سے کم وقت کے لئے اور زیر حراست روہنگیا مسلمانوں کو قانونی تدبیر اور مشورہ فراہم کرے۔
اس ادارے نے ہندوستان سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ حراستی مراکز میں بین الاقوامی معیارات کے مطابق مناسب زندگی گزارنے کے بہتر حالات فراہم کرے۔ روہنگیا مسلمانوں کے خلاف نسلی امتیاز ختم کرے اور ان پابندیوں کو ہٹایا جائے جو انہیں بلا امتیاز اپنے حقوق سے لطف اندوز ہونے سے روکیں۔ خاص طور سے طویل مدتی ویزہ اور دیگر شناختی دستاویزات کے اجرا کو یقینی بنا کر کام، صحت اور تعلیم تک رسائی کو ممکن بنائے۔
ادارہ نے ہندوستان سے میانمار میں انسانی حقوق کی صورتحال پر خصوصی نمائندے کے مشن کے ساتھ تعاون کرنے کا مطالبہ کیا، جس میں ان کے دورہ ہندوستان کو سہولت فراہم کرنا بھی شامل ہے، ایسے وقت میں جب روہنگیا مسلمانوں کے خلاف انسانی حقوق کے خلاف ورزیوں کے بارے میں بین الاقوامی خدشات بڑھ رہے ہیں۔ کیونکہ روہنگا مسلمانوں کو بہت سے ممالک میں سخت حالات اور ان کے حقوق کے بار بار خلاف ورزیوں کا سامنا ہے جہاں انہوں نے حفاظت اور تحفظ کے لئے پناہ مانگی ہے۔