سوڈان میں جاری خانہ جنگی میں حالیہ دنوں میں نئے علاقوں پر قبضے کی لڑائی میں ایک لاکھ ۳۶؍ ہزار مزید افراد بے گھر ہو گئے جو پڑوس کی ریاستوں میں کھلے آسمان کے نیچے پڑے ہیں، یہ تعداد اس ایک کروڑ مہاجرین میں مزید اضافہ ہے جو گزشتہ ۱۵؍ مہینوں سے جاری فوج اور نیم فوجی دستوں کے مابین جنگ میں بے گھر ہو گئے ہیں۔
اقوام متحدہ نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ سوڈان میں جب سے نیم فوجی دستوں نے سینار قصبہ میں حملہ شروع کیا ہے تب سے تقریباً ایک لاکھ ۳۶؍ ہزار لوگ اپنا گھر چھوڑ کر ہجرت پر مجبور ہو گئے ہیں ،۱۵؍ مہینوں سے جاری اس خانہ جنگی میں یہ تازہ ترین نقل مکانی ہے،یہ تعداد ان ایک کروڑ تارکین وطن میں شامل ہو گئی ہے جو فوج اورنیم فوجی دستوں ( آر ایس ایف )کے مابین جاری خانہ جنگی کے سبب اپنا گھر بار چھوڑ چکے ہیں۔ اس خانہ جنگی میں نیم فوجی دستوں پر ان کے زیر قبضہ علاقوں میں نسلی تطہیر کا الزام عائد کیا جارہا ہے۔ ۲۴؍ جون کو نیم فوجی دستوں نے تجارتی مرکز سینارپرقبضہ کی مہم شروع کی لیکن جلد ہی انہوں نے اپنا رخ نسبتاً چھوٹے قصبے سنجاہ اور الدندر کی جانب موڑ دیا، جس کے نتیجے میں عوام کی ایک بڑی تعداد پڑوس کی ال غداریف اور بلیو نائیل ریاستوں کی جانب نقل مکانی کو مجبور ہو گئی۔ سوشل میڈیا کی تصاویر میں تمام عمر کے شہریوں کو بلیو نائیل کی جانب کوچ کرتے دکھائی دے رہا ہے۔ان دونوں ریاستوں میں رضاکاروں کا کہنا ہے کہ ان مہاجرین کیلئے بہت ہی قلیل مقدار میں غذا اور پنا ہ گاہ دستیاب ہے،ال غداریف کے صدر مقام میں ایک اسکول کو پناہ گزینوں سے خالی کرائے جانے کے بعد ایک اہم بازار میں لوگ بنا خیمہ اور سائے کے تیز بارش میں بے سہارا نظر آئے۔