اسلامی دنیاایشیاءخبریںدنیا

اقوام متحدہ: ہندوستان سے روہنگیا پناہ گزینوں کی جبری ملک بدری پر تشویش کا اظہار

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کمیٹی نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ روہنگیا پناہ گزینوں کو جبری طور پر دوبارہ میانمار بھیجا جا رہا ہے جہاں انہیں ظلم و تشدد کا نشانہ بنایا جائے گا اور یہ بین الاقوامی کنونشن کے خلاف ہے۔

اقوام متحدہ کی انسدادنسلی امتیاز کمیٹی نے ہندوستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ روہنگیا پناہ گزینوں کی جبری حراست اور ملک بدری پر روک لگائے۔حقوق انسانی کی تنظیم نے متنبہ کیا ہے کہ ہندوستان روہنگیائوں کو دوبارہ میانمارنہ بھیجےجہاں انہیں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی اور بدترین زیادتیوں شکار ہونا پڑےگا۔ روہنگیائوں کی اکثریت مسلمانوں پر مشتمل ہےاور بدھسٹ ملک میانمار میں انہیں غیر قانونی تارکین وطن کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔روہنگیا خود اپنے ملک میں حکومت کی سرپرستی میں چلنے والے نسلی تشدد کا شکار ہیں ، ان میں سے کئ ہزار افراد نے ظلم اورقتل گیری سے بچنے کیلئے ہندوستان اور بنگلہ دیش میں پناہ لی ہے۔

۲۰۲۲ء کی امریکی محکمہ خارجہ کی ایک رپورٹ میں اعتراف کیا گیا ہے کہ میانمار کی فوج روہنگیائوں کی نسل کشی اوران کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی مرتکب ہوئی ہے۔جبکہ اقوام متحدہ کی کمیٹی نے منگل کو کہا کہ ۲۰۱۸ء سے ۲۰۲۲ء کے درمیان ہندوستان سے جبری طور پر روہنگیائوں کی ملک بدری تشویشناک ہے۔یہ کمیٹی تمام طرح کےنسلی امتیاز کے خاتمے کیلئے اپنے ارکان ممالک کی نگرانی کر تی ہے ، اس کمیٹی میں دنیا بھر کے انسانی حقوق کے ۱۸؍ ماہرین شامل ہیں۔منگل کوکمیٹی نے یہ بھی کہا کہ اگر ہندوستان مزید ملک بدری کرتا ہے تو وہ بین الاقوامی قانون کی اس شق کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوگا جس کے تحت پناہ کے متلاشیوں کو دوبارہ اسی ملک میں بھیجنا ممنوع ہے جہاں انہیں تشد د کا نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر کا کہنا ہے کہ تقریباً ۷۹؍ ہزار روہنگیا نے ہندوستان میں پناہ لی ہے ان میں سے ۲۲؍ ہزار اقوام متحدہ کی پناہ گزین ادارے میں مندرج ہیں ۔

متعلقہ خبریں

Back to top button