طالبان کے زیر کنٹرول افغان وزارت صحت کا کہنا ہے کہ موسم گرم ہونے کے ساتھ ہی بچوں میں موسمی امراض میں اضافہ ہوا ہے۔
کابل کے کچھ خاندان اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ بچوں میں موسمی بیماریاں بڑھ گئی ہیں اور ان کے پاس ان کے علاج کے لئے ضروری سہولیات نہیں ہیں۔ پینے کے ساتھ پانی کی کمی اور حفظان صحت کے اقدامات پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے افغان بچوں میں ہیضہ، ملیریا، خسرہ، بخار اور یرقان جیسی موسمی بیماریوں میں اضافہ ہوا ہے۔
جبکہ اس سے قبل ہی عالمی ادارہ صحت نے افغانستان میں ہیضہ کے سبب سے زیادہ کیسز کی خبر دی تھی۔
گزشتہ ماہ اس تنظیم نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ اس سال یکم جنوری سے 26 مئی تک افغانستان میں ہیضہ کے 46758 کے رجسٹرڈ ہوئے.