بہسود میدان وردک میں خانہ بدوشوں کا حملہ اور فائرنگ؛ 6 ہزارہ شیعہ زخمی
صوبہ میدان وردک کے شہر بہسود کے رہائشیوں پر مسلح خانہ بدوشوں کی فائرنگ کے نتیجے میں 6 مقامی ہزارہ شیعہ زخمی ہو گئے۔
ذرائع کے مطابق 30 جون 2024 اتوار کو خانہ بدوش اپنے سینکڑوں مویشی لوگوں کے کھیتوں میں چرا رہے تھے اور جب مقامی لوگوں نے انہیں اپنی زمین سے ہٹانے کی کوشش کی تو انہیں خانہ بدوشوں کے رد عمل کا سامنا کرنا پڑا۔
ذرائع کے مطابق زخمیوں میں سے دو کی حالت تشویشناک ہے۔
واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل غزنی کے شہر مالستان کے تین باشندوں کو خانہ بدوشوں نے حملہ کر کے زخمی کر دیا تھا۔
ایک اور خبر کے مطابق، افغانستان کے صوبہ غزنی کے شہر جاغور کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ رات کے وقت درجنوں پودے کاٹے گئے۔
اس شہر کے مکین جو تمام ہزارہ شیعہ ہیں، کا کہنا ہے کہ جاغور سے متصل صوبہ زابل کے شہر خاک افغان کے متعدد پشتونوں نے یہ حرکت کی ہے۔
بعض ذرائع نے بتایا کہ چند روز قبل جنگلی علاقے میں پشتونوں کے ایک گروہ نے اپنی بھیڑوں کا ریوڑ مقامی لوگوں کی زمینوں اور کھیتوں پر چھوڑ دیا، مقامی لوگوں کی جانب سے بھیڑیں ضبط کرنے کے بعد بھیڑوں کے مالکان نے ان لوگوں کو وارننگ دی تھی۔
جاغور بالوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے طالبان حکام سے اپنے پھلدار درختوں کے کاٹے جانے کی شکایت کی لیکن اب تک ان کی شکایت پر توجہ نہیں دی گئی۔
گذشتہ سال صوبہ ارزگان کے شہر خاص ارزگان کے ہزارہ علاقے میں درجنوں درخت کاٹے گئے تھے۔
اس جرم کے مجرم پشتون علاقوں کے رہائشی بتائے گئے۔
ہزارہ کے خلاف قتل کا سلسلہ خاص ارزگان شہر کے ہزارہ علاقے جوینوں میں بھی پیش آیا ہے۔
مقامی باشندوں کا خیال ہے کہ یہ اقدامات انہیں نقل مکانی پر مجبور کرنے کی کوشش ہے۔