ہم کو دین غدیر خم کے روشن وہ منور میدان سے ملا ہے: مولانا سیف عباس نقوی
اعلان ولایت سے تصدیق ولایت تک "ہفتہ ولایت” کا انعقاد
لکھنؤ۔ "ہفتہ ولایت” کے عنوان سے غدیر سے مباہلہ تک امام باڑہ جنت مآب سید تقی صاحب، اکبری گیٹ، عقب مسجد تحسین علی خان میں دلدار علی غفران مآب فاؤنڈیشن کی جانب سے 24 جون سے 30 جون تک روزانہ 9 بجے شب میں محافل مقاصدہ کا انعقاد کیا گیا ہے۔ ہفتہ ولایت کی آخری محفل شب عید مباہلہ منعقد ہوئی۔ محفل کا آغاز تلاوت کلام مجید سے ہوا۔ اس کے بعد جناب رضوان، جناب عزادار اعظمی، جناب رہبر عسکری اور جناب محمد حسینی نے منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا۔
لکھنو میں مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کے وکیل مولانا سید سیف عباس نقوی نے محفل فضائل کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب تک پیغمبر اسلام قرآن لے کے نصاری کو سمجھا رہے تھے تب انہیں سمجھ میں نہ آیا جب اہل بیت علیہم السلام کو ساتھ لے گئے تب انہیں باقاعدہ طور سے سمجھ میں آ گیا، لہذا دنیا کو سمجھنا چاہیے کہ تنہا قرآن کافی نہیں ہو سکتا جب تک اہل بیت علیہم السلام سے وابستہ نہ ہوں۔ ایک بات کہتا چلوں کہ ادھرمیوں کو سمجھانا آسان ہے ہٹ دھرمیوں کو سمجھانا مشکل ہے۔ آخر میں مولانا سیف عباس نقوی نے کہا کہ عید غدیر سے عید مباہلہ ان دونوں عیدوں کو جوڑ کر ہم کو ہفتہ ولایت کا انعقاد مسلسل کر کے عوام تک اس پیغام کو پہنچانا ہے کہ عید غدیر سب سے بڑی اور سب سے اہم عید ہے، جس دن دین اسلام کامل ہوا تھا کیونکہ مومن نے جنت جانے کا راستہ غدیر میں تلاش کر رکھا ہے اور ہم نے جو دین لیا ہے وہ کسی اندھیری اور تاریک کوٹھری سے نہیں لیا ہے بلکہ ہمارے پاس دین غدیر کے روشن و منور میدان سے آیا ہے۔ لہذا شک وہ اپنے دین میں کریں جنہوں نے دین تاریکی سے لیا ہے۔ مولانا کاظم واحدی، مولانا اعجاز مہدی سیتا پوری، مولانا محمد مشرقین، مولانا قمر الحسن، مولانا محمد رضا ایلیا، مولانا سہیل عباس، مولانا ناصر زیدی، مولانا آصف ستھلی، مولانا غلام سرور، مولانا غلام عباس، مولانا واحد حسین، مولانا آصف صفوی، مولانا تصور حسین کانپوری، مولانا تفسیر کے علاوہ کثیر تعداد میں حوزات علمیہ کے طلباء نے شرکت کی۔