انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن (IOM) نے اپنی نئی رپورٹ میں بتایا کہ رواں سال کی پہلی شش ماہی جون میں تقریبا 22 ہزار افغان مہاجرین پاکستان سے افغانستان واپس آئے۔
اقوام متحدہ کے اس ایجنسی نے مزید بتایا کہ ان میں سے زیادہ تر لوگوں کے پاس قانونی رہائشی دستاویزات نہیں تھیں اور وہ ملک بدری، خاندان والوں سے ملنے اور دیگر عوامل کے خوف سے افغانستان واپس چلے گئے تھے۔
انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن نے مزید کہا: صرف ایک ہفتہ میں ایران اور پاکستان سے 43 ہزار سے زائد افغان مہاجرین اپنے ملک واپس جا چکے ہیں۔
انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن نے پہلے جنوری 2023 سے اپریل 2024 تک ایران اور پاکستان سے جبری اور رضاکارانہ طور پر واپس آنے والے افغان تارکین وطن کی تعداد 1.5 ملین سے زیادہ بتائی ہے۔
انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کا کہنا ہے کہ پاکستان نے گذشتہ سال ملک بدری کا عمل شروع ہونے کے بعد سے اب تک تقریبا 640000 افغان تارکین وطن کو ملک بدر کیا ہے۔