اسلامی دنیاخبریںعراقمقدس مقامات اور روضے

کربلا معلی میں عزاداری محرم کے لئے موکب کا آغاز

کربلا معلی میں اس سال بھی محرم کی آمد پر عزاداری کی تیاریاں کی جا رہی ہیں اور روضہ ہائے مبارک کے قریب درجنوں موکب لگائے جا رہے ہیں۔ کربلا گورنریٹ بھی ان ایام میں اپنی سیکورٹی فورسز میں اضافہ کرتی ہے۔

ذیل میں ہمارے رپورٹر ساتھی نے ماہ محرم کے موقع پر کربلا کے حالات پر ایک رپورٹ تیار کی ہے جسے ہم دیکھتے ہیں۔

جیسے جیسے ماہ محرم اور عزاداری امام حسین کے ایام نزدیک آ رہے ہیں کربلا معلی غم میں ڈوبا نظر آ رہا ہے اور ہر گلی اور سڑک پر پرچم عزا نصب کئے جا رہے ہیں۔

روضہ امام حسین علیہ السلام اور روضہ حضرت عباس علیہ السلام کے قریب چاند رات سے زائرین کی خدمت کے لئے موکب بھی لگائے جا رہے ہیں۔ ان موکب سے اکثر کھانے پینے کی اشیاء تقسیم کرتے ہیں لیکن گرم موسم کے سبب یہ موکب زائرین کے لئے عراقی چائے کے ساتھ شربت بھی تیار کر رہے ہیں۔

اس سال محرم کے پہلے عشرے میں مقدس مقامات کے اطراف میں درجنوں موکب لگائے جائیں گے۔

جیسے جیسے ایام عزائے حسینی قریب آ رہے ہیں سیکورٹی فورسز محفوظ ماحول بنانے کی تیاری کر رہی ہیں تاکہ زائرین حسینی مقررہ راستوں سے زیارت کے لئے جا سکیں اور عزاداری کر سکیں۔

کربلا گورنریٹ محرم کے پہلے عشرے کے ساتھ ہی کربلا میں سیکیورٹی کے قیام کے لئے کاروائی کرتی ہے اور کربلا کے داخلی راستوں پر سیکورٹی فورسز تعینات ہوتی ہیں اور ان دنوں ان کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے۔

ماتمی جلوسوں کے لئے مخصوص راستوں کی منصوبہ بندی کی گئی ہے تاکہ عزاداران حسینی ان راستوں سے مقدس مقامات کی طرف بڑھ سکیں۔

روضہ حسینی کے اطراف سے چھ راستے اور روضہ حضرت عباس کے اطراف سے ماتمی جلوسوں کے لئے چار راستوں کا اعلان کیا گیا ہے۔

گزشتہ برس بہت سے ایرانی ماہ محرم کے عشرہ اول میں زیارت کربلا سے مشرف ہوئے اور ان میں سے بعض نے نہ صرف پرچم کی تبدیلی کے پروگرام میں بلکہ 9 محرم اور 10 محرم کی عزاداری میں بھی شرکت کی۔

عاشورہ 10 محرم کی صبح انجمنیں قمہ زنی اور زنجیر زنی کرتی ہیں، ظہر کے وقت عزاداری طویرج کی انجمن باب القبلہ سے امام حسین علیہ السلام کے روضہ مبارک میں داخل ہوتی ہے اور وہاں سے روضہ حضرت عباس کی جانب جاتی ہے۔‌

واضح رہے کہ ہر سال محرم کے عشر اول میں مختلف ممالک سے لاکھوں زائرین امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے لئے کربلا آتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

Back to top button