خبریںمقالات و مضامینمقدس مقامات اور روضے

20 ذی الحجہ ؛ولادت با سعادت امام موسی کاظم علیہ السلام

چونکہ امام موسی کاظم علیہ السلام کی ولادت باسعادت سفر حج کی واپسی پر مقام ابواء پر ہوئی لہذا بعض محققین نے بعض روایات اور قرائن کے مطابق تاریخ ولادت 20 ذی الحجہ 128 ہجری مانا ہے

ابو بصیر سے روایت ہے کہ حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام اپنی زوجہ جناب حمیدہ سلام اللہ علیھا اور بعض دوسرے افراد کے ہمراہ 128 ہجری میں حج کے لئے مدینہ منورہ سے مکہ مکرمہ تشریف لے گئے۔ اعمال حج کی ادائگی کے بعد یہ مبارک قافلہ مدینہ منورہ کی جانب روانہ ہوا۔ بین الحرمین مکہ و مدینہ کے درمیان مقام ابوا جہاں صدف گوہر رسالت حضرت آمنہ سلام اللہ علیھا کا مزار ہے مختصر قیام کے لئے رکا۔ خیام نصب ہوئے اور لوگ اپنے اپنے خیمہ میں چلے گئے۔ ابو بصیر کہتے ہیں کہ ابھی ہم آرام اور غذا سے فارغ ہی ہوئےتھے کہ جناب حمیدہ سلام اللہ علیھا کا قاصد امام جعفر صادق علیہ السلام کی خدمت میں آیا اور عرض کیا کہ مولا جلدی چلئیے آپ کی زوجہ کی طبیعت ناساز ہے۔ امام عالی مقام فورا روانہ ہوئے اور تھوڑی دیر بعد خوش و خرم واپس تشریف لائے۔ آپ کے احترام میں سب کھڑے ہو گئے اور احوال پرسی کی تو آپ نے فرمایا “حمیدہ (سلام اللہ علیھا) بخیر و عافیت ہیں۔ اللہ نے مجھے مبارک بیٹا عطا ہے۔ دنیا میں اس سے بہتر کوئی نہیں”

ابوبصیر کہتے ہیں کہ امام جعفر صادق علیہ السلام نے اپنے فرزند امام موسی کاظم علیہ السلام کی ولادت پر تین دن تک ولیمہ کیا اور سب نے غذا تناول کیا۔

(اصول کافى : ج 1، ص 316، ح 1، عیون المعجزات : ص 98، دلائل الا مامه طبرى : ص 303 ح 258.)

گہوارے سے ہدایت

حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کے صحابی یعقوب سراج کا بیان ہے کہ ایک دن میں اپنے مولا و آقا امام جعفر صادق علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوا۔ آپ کے نزدیک گہوارہ میں آپ کے فرزند امام موسی کاظم علیہ السلام تھے۔ میں نے آپ کو سلام کیا آپ نے جواب دیا اور گہوارے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اپنے مولا و آقا کو سلام کرو۔ میں حسب حکم گہوارے سے نزدیک گیا اور امام موسی کاظم علیہ السلام کی خدمت میں سلام عرض کیا۔ آپ نے جواب سلام عطا فرمایا اور فرمایا “یعقوب اللہ نے کل تمہیں ایک بیٹی عطا فرمائی ہے تم نے اس کا جو نام رکھا ہے بدل دو کیوں کہ اللہ کو وہ نام پسند نہیں۔” جب میں واپس ہونے لگا تو امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا اپنے مولا کے حکم کی تعمیل کرنا اسیمیں دنیا و آخرت کی سعادت ہے۔

یعقوب سراج کا بیان ہے کہ ہم نے امام موسی کاظم علیہ السلام کے حکم کے مطابق اپنی بیٹی کا نام بدل دیا۔

(اصول کافى : ج 1، ص 310، ح 11، إ ثبات الهداة : ج 3، ص 158، ح 12.)

علم امام

روایات میں امام موسی کاظم علیہ السلام کے علم کے سلسلہ میں مختلف روایتیں موجود ہیں۔ مثلا ایک ایرانی آپ کی خدمت میں حاضر ہوا اور اس نے عربی زبان میں سوالات کئے تو آپ نے فارسی میں اسے جواب دئیے جسے سن کر اسے بہت تعجب ہوا۔ یا جب افریقی غلام اپنی مادری زبان میں محو گفتگو تھے تو آپ نے ان سے نہ صرف انکی زبان میں گفتگو فرمائی بلکہ انکے والدین نے انکے جو نام رکھے تھے وہ بھی بیان کیا۔ جس سے انہیں بہت حیرت ہوئی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button