قرآن کریم اور احادیث میں سبّ اور لعن کا ذکر ہے، بعض اوقات اس کا حکم بھی دیا گیا ہے اور بعض فقہاء کے فتاوی کے مطابق بعض اوقات ایسا کرنا واجب ہےقرآن کریم اور احادیث میں سبّ اور لعن کا ذکر ہے، بعض اوقات اس کا حکم بھی دیا گیا ہے اور بعض فقہاء کے فتاوی کے مطابق بعض اوقات ایسا کرنا واجب ہے:آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی
مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ کا علمی جلسہ حسب دستور 17 ذی الحجہ 1445 ہجری بروز پیر منعقد ہوا۔ جس میں گذشتہ جلسات کی طرح حاضرین کے مختلف فقہی سوالات کے جوابات دیے گئے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے دو روایتوں کے درمیان تعارض کی صورت میں اخبار علاجیہ کے سلسلہ میں فرمایا: کبھی کبھی انسان کے پاس دو خبریں آتی ہیں جس میں سے ایک کسی کام کے انجام دینے کا حکم دیتی ہے اور دوسری اسی کام سے روکتی ہے، لہذا معصومین علیہم السلام نے اس مشکل کے حل کے لئے ہماری رہنمائی کی ہے۔ کہ جیسے بعض مواقع پر ہم جستجو کریں کہ کون سی روایت زیادہ مشہور ہے تاکہ اس پر عمل کریں، یا یہ دیکھیں کہ کون سی روایت عامہ کی مخالف ہے تاکہ اس پر عمل کریں، ایسی روایات کو اخبار علاجیہ کہتے ہیں۔ جب ہمارے پاس دو متعارض خبریں آتی ہیں تو ہم اس وقت استفادہ کرتے ہیں یعنی ضروری ہے کہ ائمہ علیہم السلام نے اخبار علاجیہ میں اس سے متعلق قید و شرط لگائی ہو۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے علم رجال کہ اساس و مصدر کے سلسلہ میں فرمایا: علم رجال کی اساس اہل بیت علیہم السلام سے ہے، ائمہ علیہم السلام نے فرمایا: لا تاخذن معالم دینک عن غیر شیعتنا، ہمارے شیعوں کے علاوہ سے اپنے معالم دین نہ لو۔ یعنی حدیث ہمیں بتا رہی ہے کہ جو شیعہ نہیں ہے اگر وہ کوئی مطلب بیان کر رہا ہے تو اس سے نہ لیا جائے۔ علم رجال کا یہی اساس و مصدر ائمہ علیہم السلام سے ہم تک پہنچا ہے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے مزید فرمایا: دوسری بہت سی روایتوں میں معصومین علیہم السلام نے تاکید کرتے ہوئے فرمایا: اگر ہم سے کوئی حدیث یا روایت نقل کرے تو ضروری ہے کہ وہ شخص ثقہ ہو، یعنی وہ جھوٹا نہ ہو، وثاقت معیار ہے۔ یعنی جس پر انسان کو بھروسہ ہو کہ وہ سچا ہے اس کی نقل کردہ حدیث یا روایت لے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے سبّ اور لعن کہ ایک مفہوم کو جاننے کے سلسلے میں فرمایا: سبّ اور لعن ایک کلیہ کبری کے دو صغری ہیں۔ قرآن کریم اور روایات میں دونوں کی جانب اشارہ ہوا ہے اور ان کے سلسلے میں سفارش بھی ہوئی ہے۔ بعض فقہاء کے فتووں کے مطابق ان کا انجام دینا واجب ہے۔ لیکن بعض مقامات پر معصومین علیہم السلام نے ان سے روکا ہے تاکہ دشمن اس سے سوئے استفادہ نہ کر سکے۔
مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کے اس علمی جلسہ میں مندرجہ ذیل مباحث بیان ہوئے۔ تقلید سے مربوط بعض مسائل، بعض راویوں کے معتبر ہونے کے سلسلے میں گفتگو، شہرت فتوائیہ کی تشریح، خانہ کعبہ کی تعمیر اور اس میں حجر اسود نصب کرنے کی داستان، صدقے کے بعض احکام، باپ کی قضا نماز و روزے کے بعض احکام وغیرہ۔
واضح رہے کہ مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ کا علمی جلسہ بیت آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی واقع قم مقدس، یابان چہار مردان، کوچہ 6 میں ایرانی وقت کے مطابق صبح 10:45 بجے ہوتا ہے، جسے اپ امام حسین علیہ السلام سیٹلائٹ چینل یا فریکوئنسی 12073 پر دیکھ سکتے ہیں۔