عید غدیر کو دوسرے مذہب کے لوگوں تک پہنچائیں: مولانا سید سیف عباس نقوی
لکھنو۔ دفتر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی لکھنو کی جانب سے امام باڑہ جنت مآب سید تقی صاحب میں آیۃ اللہ العظمی شیرازی کے وکیل مولانا سید سیف عباس نقوی کے زیر صدارت جشن عید غدیر منعقد ہوا، جس کا اغاز تلاوت قرآن کریم سے ہوا، محفل میں نظامت کے فرائض نیر بہشتی جلال پوری نے انجام دیے، مولانا شبیہ الحسن نے تقریر کرتے ہوئے کہا: واقعہ غدیر سے ہمیں یہ درس ملتا ہے کہ انسان کو غدیر کی اہمیت اور حقانیت کے پہچاننے کی ہمیشہ کوشش کرنا چاہیے اور غدیر کی فضیلت بیان کرنے میں کوتاہی اور تساہلی سے کام نہیں لینا چاہیے، اس کے بعد مولانا رہبر عسکری نے منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا، مولانا مصطفی علی خان ادیب الہندی نے خطاب کرتے ہوئے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ اگرچہ جانتے تھے کہ ان کی وفات کے بعد ان کی وصیت پر عمل نہیں کیا جائے گا، لیکن لوگوں پر غدیر کا پیغام پہنچانے اور حجت تمام کرنے کے لیے غدیر جیسے اہم پیغام کو خصوصی طور پر غدیر خم جیسی جگہ کا انتخاب کیا اور قیامت تک کے لئے اس غدیری پیغام کو زندہ و جاوید کر دیا۔ بعدہ مولانا نسیم حیدر خان نے منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا، آخر میں مولانا سید سیف عباس نقوی نے صدارتی تقریر کرتے ہوئے فرمایا: عید غدیر جس کو عید اکبر کہا جاتا ہے ہم کو اس عید کو ہفتہ ولایت کی شکل میں منعقد کرنا چاہیے۔ آج ہمارا فریضہ ہے کہ عید غدیر کو دوسرے مذہب کے لوگوں تک پہنچائیں کہ آج ہی وہ دن ہے جب حضرت علی علیہ السلام کو رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ نے خلیفہ بلا فصل قرار دیا اور اس کے بعد دین اسلام مکمل ہو گیا اور منکر ولایت پر عذاب نازل ہوا۔ وکیل مرجعیت شیعہ نے کہا: عید الفطر ہو یا عید قربان مومن، مسلمان، منافق سب لوگ مناتے ہیں لیکن عید غدیر وہ مطہر عید ہے جس کو فقط مومن مناتا ہے یعنی جس کا قلب بھی پاک اور شجرہ بھی صاف ہو۔ اپنے خطاب کے آخر میں مولانا سید سیف عباس نے مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کی جانب سے مومنین ہند کو دیے گئے تہنیتی پیغام کو پہنچایا۔ اس جشن میں مولانا شبیہ الحسن اعظمی، مولانا مظہر امام، مولانا تسنیم عباس، مولانا نفیس اختر، مولانا کاظم واحدی، مولانا اعجاز مہدی سیتا پوری، مولانا ڈاکٹر سلمان، مولانا محمد مشرقین، مولانا قمر الحسن، مولانا شفیق عابدی، مولانا محمد رضا ایلیا، مولانا سہیل عباس، مولانا شباہت حسین، مولانا نایاب حیدر، مولانا شمس الحسن، مولانا انتظام حیدر، مولانا ناصر زیدی، مولانا آصف سیتھلی، مولانا غلام سرور، مولانا وزیر حسن زینبی، مولانا واحد حسین، مولانا علی عباس نورانی، مولانا تصور حسین کانپوری، مولانا تفسیر حسن کے علاوہ کثیر تعداد میں حوزات علمیہ کے طلاب نے شرکت کی۔
اس کے علاوہ لکھنؤ شہر کی مختلف مساجد، امام بارگاہوں اور مومنین کے گھروں پر محافل مسرت اور نذر مولائے غدیر ہوئی۔ نیز مسجدوں میں اعمال عید غدیر بھی انجام دیے گئے۔ لکھنو شہر کے مختلف سڑکوں کے کنارے مومنین نے سبیل لگا کر پانی، شربت اور دیگر خورد و نوش کی اشیاء بطور تبرک تقسیم کی اور مختلف جگہوں پر جلوس غدیر بھی نکالے گئے کہ جس میں مومنین کے ہاتھوں میں غدیری پرچم تھے اور وہ علی علی کے نعرے لگا رہے تھے۔