خبریںدنیا

ہندوستان نیٹ امتحان تنازعہ: 700 بچوں کے لیے لیک کرایا گیا تھا پیپر، ایک اسٹوڈنٹ سے 40 لاکھ روپے لیے گئے

نیٹ (این ای ای ٹی) یو جی امتحان میں بے ضابطگی اور پیپر لیک کو لے کر اپوزیشن پارٹیاں، خصوصاً کانگریس مودی حکومت کے خلاف زوردار انداز میں آواز اٹھا رہی ہے۔ لگاتار اس امتحان کو رَد کر ری-نیٹ کرانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ نیٹ کو لے کر بڑھ رہے تنازعہ کے درمیان مختلف ریاستوں میں گرفتاریوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ اس درمیان ’آج تک‘ میڈیا ادارہ نے ’آپریشن نیٹ‘ کے نام سے ایک خفیہ آپریشن کو انجام دیا ہے اور اس کا دعویٰ ہے کہ نیٹ پیپر کو 700 بچوں کے لیے لیک کرایا گیا تھا۔

 ‘آج تک‘ کا دعویٰ ہے کہ اس کی اسپیشل تحقیقاتی ٹیم نے اس پیپر لیک مافیہ سے جڑے شخص کو تلاش کر لیا ہے جس نے کچھ ماہ قبل پیپر لیک کی پیشین گوئی کی تھی۔ اس کا نام ہے برجیندر گپتا۔ آج تک کی ٹیم نے خفیہ کیمرے پر جب برجیندر گپتا سے بات کی تو صرف نیٹ ہی نہیں، بلکہ دیگر پیپر لیک کو لے کر بھی کئی بڑے انکشافات ہوئے۔ ’آج تک‘ کی رپورٹ کے مطابق خفیہ کیمرے میں برجیندر گپتا نے قبول کیا کہ نیٹ کا پیپر اس کے پاس امتحان شروع ہونے سے دو گھنٹے پہلے آ گیا تھا۔ اسے نہ تو جیل کا خوف ہے اور نہ ہی کسی کارروائی کا خوف۔

 ‘آج تک‘ کا دعویٰ ہے کہ خفیہ کیمرے میں بے خوف ہو کر برجیندر گپتا کہتا ہے کہ ’’جہاں تک جیل کی بات ہے تو آج جیل جائیں گے، کل ضمانت ملے گی اور پرسوں سے پھر وہی کھیل کریں گے۔‘‘ وہ مزید کہتا ہے کہ ’’ہمیں ڈر نہیں لگتا۔ ملک میں کوئی پولیس نہیں ہے جو برجیندر گپتا کو پکڑ کر پیپر لیک کے بارے میں بلاوا بھیجے۔ 5000 ڈنڈا ماریں گے پھر بھی نہیں بلوا پائیں گے۔

قابل ذکر ہے کہ بجیندر گپتا 2023 اڈیشہ پیپر لیک میں ملزم ہے۔ اس کا نام بہار اور داناپور میں بی پی ایس سی پیپر لیک جانچ میں بھی آیا ہے۔ ایم پی پی سی ایس سمیت کئی پیپر لیک میں شامل رہا ہے۔ اس نے بیدی رام کے ساتھ شروعات کی، جو اب اتر پردیش میں رکن اسمبلی ہے۔ بجیندر گپتا سنجیو مکھیا جیسے اہم کھلاڑیوں کو جانتا ہے، جو نیٹ گھوٹالہ کا ماسٹر مائنڈ ہے۔ وشال چورسیا سے بھی اس کا رابطہ ہے، جسے حال ہی میں گرفتار کیا گیا ہے۔ پیپر لیک انڈسٹری میں سالوں کے تجربہ کے ساتھ بجیندر گپتا کا دعویٰ ہے کہ سب نیٹورکنگ کا کھیل ہے۔

‘آج تک‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ سنجیو مکھیا کو نیٹ پیپر لیک معاملے میں ’کِنگ پِن‘ کہے جانے پر بجیندر گپتا نے بھی مہر لگائی۔ سنجیو کو پولیس تلاش کر رہی ہے، لیکن گپتا کا کہنا ہے کہ وہ پولیس کو ملنے والا نہیں ہے۔ بجیندر گپتا کا کہنا ہے کہ اس بار سنجیو مکھیا 200-100 کروڑ کمانا چاہتا تھا۔ اس نے 700 اسٹوڈنٹس کا کام کیا ہے۔ مثلاً 700 اسٹوڈنٹس کو پیپر بیچنے کا کام کیا ہے۔ بجیندر گپتا کے مطابق سنجیو مکھیا ایک پیپر کے بدلے 40 لاکھ روپے لیتا تھا۔ اس نے نہ صرف بہار میں بلکہ ہر ریاست میں پیپر لیک کیا اور پیسے کمائے ہیں۔

واضح رہے کہ نیٹ پیپر لیک کا ماسٹر مائنڈ سنجیو مکھیا کو لوٹن کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ پیپر لیک انڈسٹری میں وہ مشہور ہے۔ پہلی بار وہ 2010 میں بلو ٹوتھ ڈیوائس کا استعمال کر کے طلبا کو نقل کرنے میں مدد کرنے کے لیے بدنام ہوا تھا۔ سنجیو کے بیٹے شیو کمار کو بی پی ایس سی لیک میں اس کے کردار کے لیے گرفتار کیا گیا تھا اور وہ ابھی جیل میں ہے۔ جانچ میں پتہ چلا ہے کہ شیو کمار کئی امتحان کے پیپر لیک میں شامل تھا۔

بہرحال ’آج تک‘ کے دعویٰ کے مطابق اس کی اسپیشل تحقیقاتی ٹیم کے سامنے بجیندر گپتا کہتا ہے کہ ’’دیکھیے، جب کچھ ہوتا ہے تبھی باجا بجتا ہے۔‘‘ بجیندر گپتا نے نہ صرف اپنے سیاہ کارنامے کا انکشاف کیا، بلکہ این ٹی اے کی بھی قلعہ کھول کر رکھ دی۔ بجیندر گپتا وہی ہیں جس کا اس سال مارچ ماہ میں مبینہ طور سے ایک ویڈیو بھی وائرل ہوئی تھی، جس میں وہ نیٹ امتحان کے پیپر لیک کی پیشین گوئی کر رہا تھا۔ گپتا پیپر لیک کی اندرونی جانکاری رکھنے کے لیے مشہور ہے۔ ’آج تک‘ کا دعویٰ ہے کہ پیپر لیک کا انکشاف ہونے کے بعد اس کی ٹیم نے بجیندر گپتا کو بہار میں ٹریک کیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button