ائمہ اطہار علیہم السلام کے سلسلہ میں متعدد روایتیں ہیں کہ ان پر وحی ہوئی: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی
مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ کا علمی جلسہ حسب دستور 15 ذی الحجہ 1445 ہجری بروز ہفتہ منعقد ہوا، جس میں گزشتہ جلسوں کی طرح حاضرین کے مختلف فقہی سوالات کے جوابات دیے گئے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی نے امام علی رضا علیہ السلام کی زیارت کے فقرہ وَ حَمَلُوا النَّاسَ عَلَى أَكْتَافِ آلِ مُحَمَّدٍ اور لوگوں کو آل محمد علیہم السلام کے خلاف مسلط کیا گیا۔ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اس سے مراد وہ لوگ ہیں جنہوں نے امام علی رضا علیہ السلام اور دیگر ائمہ معصومین علیہم السلام کو شہید کیا۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے فرمایا: امام علی رضا علیہ السلام کی زیارت کا یہ فقرہ ان لوگوں کی جانب اشارہ ہے جو بنی امیہ اور بنی عباس کے پاس ائمہ اطہار علیہم السلام کی باتیں پہنچاتے تھے، اور ان لوگوں کی خبریں ائمہ علیہم السلام پر ظلم کا سبب ہوتی تھیں، ان لوگوں کے خبریں پہنچانے کے نتیجہ میں ائمہ علیہم السلام اسیر ہوتے اور شہید ہوتے تھے۔
موصوف نے نبی اور رسول کا فرق بتاتے ہوئے فرمایا: نبی اور رسول کے معنی الگ ہیں، نبی وہ ہے جس پر وحی ہوتی ہو لیکن تبلیغ کرنا اس کی ذمہ داری نہ ہو، لیکن رسول وہ ہوتا ہے جو نبی ہونے کے علاوہ اس پر وحی ہوتی ہے کہ خود بھی عمل کرے اور اس کی تبلیغ بھی کرے۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے فرمایا: خداوند عالم نے کچھ انبیاء کو فقط بہ عنوان نبی منتخب کیا، ان کو دوسروں تک پیغام پہنچانے کی ذمہ داری نہیں دی، لہذا ہر رسول نبی ہے لیکن ہر نبی رسول نہیں ہے۔
موصوف نے انبیاء علیہم السلام کی عصمت کے سلسلے میں فرمایا: تمام انبیاء معصوم ہیں لیکن ان کی عصمت کے مراتب مختلف ہیں۔
آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے فرمایا: محدث وہ ہے جسے غیب سے حدیث سنائی جائے کہ اس سلسلہ میں جبرئیل یا کوئی دوسرا ملک خداوند عالم کی جانب سے ان تک حدیث پہنچائے یا ڈائریکٹ ان پر وحی کرے، ائمہ اطہار علیہم السلام کے سلسلہ میں متعدد روایتیں ہیں کہ ان پر وحی ہوئی۔
مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کہ اس جلسہ میں مندرجہ ذیل مباحث بیان ہوئے۔ عامہ کے ساتھ حج، قضا روزوں کے بعض احکام، قضا نمازوں کے احکام وغیرہ