پچھلے ماہ کے دوران مسلح خانہ بدوشوں نے غزنی اور میدان وردک صوبوں میں ہزارہ نشین شہروں کے بعض علاقوں پر حملہ کیا۔
ان علاقوں میں رہنے والوں کا کہنا ہے کہ خانہ بدوشوں نے کھیتوں کو تباہ کرنے کے ساتھ ساتھ مقامی لوگوں پر گولہ باری اور مارپیٹ شروع کر دی اور ایک معاملے میں لوگوں کی کچھ نجی زمینوں پر ملکیت کا دعوی بھی کیا۔
غزنی کے شہر ناور، مالستان اور بہسود میدان وردک میں رہنے والے لوگوں نے بتایا ان شہروں پر مسلح خانہ بدوشوں کے حملے کے بعد لوگوں کے کھیتوں کو جان بوجھ کر روندا اور تباہ کیا گیا۔
ان مسلح خانہ بدوشوں نے مقامی لوگوں سے کہا کہ وہ خانہ بدوشوں کو گزشتہ 20 سال سے ان زمینوں کے استعمال کا کرایہ ادا کریں ورنہ انہیں سخت سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔
تاہم، خانہ بدوشوں کے ذریعہ حراساں کئے جانے والے علاقوں کے لوگوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے مذکورہ شہروں میں طالبان کے مقامی حکمرانوں سے اس سلسلہ میں رابطہ کر کے شکایت کی لیکن انہوں نے اس کے بر خلاف خانہ بدوشوں کی براہ راست حمایت کی اور خانہ بدوشوں کو رہائشی علاقوں سے دور منتقل کرنے سے انکار کر دیا۔
واضح رہے کہ افغانستان میں طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد خانہ بدوش ان کی حمایت سے اس ملک کے مرکزی صوبوں میں کئی ہزارہ علاقوں میں لوگوں کی زمینوں کو ہڑپنے کے لیے اپنی ملکیت کا دعوی کر رہے ہیں، بعض مقامات پر لوگوں کو نقل مکانی پر مجبور کیا اور ان سے بھاری جرمانہ بھی لیا ہے۔