خبریںشیعہ مرجعیت

خطبہ غدیر میں ولی سے مراد وہی ولایت رسول خدا کا تسلسل اور ریاست کے معنی ہیں: آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی

مرجع عالی قدر آیۃ اللہ العظمیٰ سید صادق حسینی شیرازی دام ظلہ کا روزانہ کا علمی جلسہ جمعہ 14 ذی الحجہ 1445 کو منعقد ہوا، جس میں گزشتہ جلسات کی طرح حاضرین کے مختلف فقہی مسائل سے متعلق سوالات کے جوابات دیے گئے۔

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے خطبہ غدیر سے متعلق فرمایا: جیسا کہ معلوم ہے کہ ظواہر حجت ہیں، لہذا اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ نے اپنے خطبہ میں لفظ “ھذا” (یہ) کا استعمال نہ بھی کیا ہوتا تو چونکہ آپ امیر المومنین علیہ السلام کا ہاتھ پکڑ کر بلند کئے ہوئے تھے لہذا یہ واضح قرینہ تھا کہ آپ کا اشارہ امیر المومنین علیہ السلام کی جانب ہے۔

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے یہ اشارہ کرتے ہوئے کہ خطبہ غدیر دو طرح سے بیان کیا گیا ہے فرمایا: ایک مفصل خطبہ غدیر بیان ہوا ہے اور دوسرا مختصر بیان ہوا ہے، جیسا کہ معلوم ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ نے دو خطبے نہیں دیئے ہیں لہذا دوسرا خطبہ پہلے خطبے کا خلاصہ ہے کہ جس میں لفظ “ھذا” کا استعمال نہیں ہوا ہے۔

آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے مزید فرمایا: جب ایک لفظ کے متعدد معنی ہوں، اگر معنوی اشتراک ہے تو وہاں ظاہری معنی مراد ہوگا اور وہی معنی حجت ہے۔ لیکن اگر لفظی اشتراک ہو تو اگر لفظ ولایت اور ولی کے کئی معنی ہوں تب بھی اس کا ظاہری معنی مراد لیا جائے گا۔ یعنی متکلم کے کلام سے ظاہری معنی لیے جائیں گے لہذا یہاں پر بغیر کسی شک و شبہ کے اس (ولی و مولا) سے مراد وہی ولایت رسول خدا کا تسلسل اور ریاست کے معنی ہیں۔

اس علمی جلسے میں آیۃ اللہ العظمیٰ شیرازی نے مندرجہ ذیل فقہی مباحث بیان کئے۔ جنابت کے بعض احکام، تشہد میں شہادت ثالثہ کا حکم، علاج و معالجے سے متعلق بعض احکام وغیرہ۔

متعلقہ خبریں

Back to top button