افغانستان میں 17 ملین سے زیادہ لوگوں کو فوری انسانی امداد کی ضرورت: یو ایس ایڈ
امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) نے اعلان کیا ہے کہ افغانستان میں 17.3 ملین افراد کو فوری انسانی امداد کی ضرورت ہے۔
یہ اعلان ملک کی بگڑتی ہوئی معاشی صورتحال کے درمیان سامنے آیا ہے، جو افغان اثاثوں پر قبضے اور امریکی پابندیوں کی وجہ سے مزید بڑھ گیا ہے۔
ایجنسی کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مجموعی طور پر 23.7 ملین افغان باشندوں کو انسانی امداد کی ضرورت ہے۔
پاکستان سے افغان مہاجرین کی ملک بدری سے افغانستان میں انسانی بحران سنگین تر ہوتا جا رہا ہے، کیونکہ گذشتہ نو ماہ میں 610,000 سے زائد افغان باشندوں کو ملک بدر کیا جا چکا ہے، جس سے انسانی امداد کی ضرورت میں اضافہ ہوا ہے۔
مزید برآں، رپورٹ میں روشنی ڈالی گئی ہے کہ افغانستان میں حالیہ سیلاب کے نتیجے میں 225 افراد ہلاک ہوئے ہیں، کیونکہ امدادی تنظیمیں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں صرف 43,000 لوگوں تک مختلف امدادی سامان پہنچانے اور 56,000 سے زیادہ لوگوں کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے میں کامیاب رہی ہیں۔
یو ایس ایڈ نے اس بات پر زور دیا کہ افغانستان میں انسانی صورتحال کو خوراک کی کمی، صحت کی دیکھ بھال اور بنیادی خدمات کی کمی کا شکار لاکھوں افغانوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے فوری اور مضبوط اقدام کی ضرورت ہے۔